Thursday, August 6, 2009

Jangal ka dastoor (Zohra nigah)

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

سنا ہے شیر کا پیٹ جب بھر جایے

تو وہ حملہ نہیں کرتا

سنا ہے حب کسی ندی کے پانی میں

بہے کے گھونسلے کا گندمی سایا لرزتا ہے

تو ندی کی روپہلی مچھلیاں اس کو

پڑوسی ماں لیتی ہیں

ہوا کے تیز جھونکے جب درختوں کو ہلاتے ہیں

تو مینا اپنے گھر کو بھول کر

کوے کے انڈوں کو پروں میں تھام لیتی ہے

سنا ہے ، گھونسلے سے جب کوئی بچا گرے تو

سارا جنگل جاگ جاتا ہے

ندی میں بڑھ آ جاہے

کوئی پل ٹوٹ جاہے

تو کسی لکڑی کے تختے پر '

گلہری سانپ چیتا اور بکری
ساتھ ہوتے ہیں

سنا ہے جنگل کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے

خداوند ! جلیل و موہتبر ، دانا و بینا ، منصف و اکبر

ہمارے شہر میں اب

جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر

No comments:

Post a Comment

Please express your views about this post here.